کیا وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ انسانوں اوصاف و کردار اور احساس زیاں و زمہ داری میں اضافہ ہونا چاہیے یا کمی?.


کیا وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ انسانوں اوصاف و کردار اور احساس زیاں و زمہ داری میں اضافہ ہونا چاہیے یا کمی.


اس بات کا رونا نہیں کہ کیوں کیا تم نے دل برباد مرا
اس بات کا رکھ ہے کہ بہت دیر میں برباد کیا
رونا بھی تو یہی ہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ قوم و لیڈروں کے عقل شعور، حساسیت اور احساس زیاں و زمہ داری اور اخلاقیات میں جو پختگی جو تڑپ آنی چاہیے تھی وہ نہیں آئی بلکہ چالاکی، ہوشیاری؛ ور مکاری نے دلوں میں فروغ پایا ہے. یہ ٹھیک ہے کہ وقت بدل چکا ہے مگر انسانی صفات (صفات خداوندی) جنہیں ڈیویلپ ہونا چاہیے تھا وہ تو نہیں بدلیں. بلکہ مثبت کے بجائے منفی سمت میں سفر کرتی رہیں اور اب بھی پوڈریوں کی طرح روبازوال ہی ہیں. جس قوم کو ساڑھے چودہ سو سال پہلے یہ درس دیا گیا تھا کہ،
صفائی میں خدائی اور صفائی نصف ایمان ہے.
اس نے کچرے کے ساتھ عشق بلکہ جنون کی حد تک پینگیں چڑھانا اپنا شعار بنا لیا ہے.
نکلے صدف کی آنکھ سے موتی مرے ہوئے
پھوٹے ہیں چاندنی میں شگوفے جلے ہوئے
ہے اہتمام گریہ و ماتم چمن چمن
رکھے ہیں مقتلوں میں جنازے سجے ہوئے
ہرسنگ میل ہےاب ننگ رہگزر
ہیں رہبروں کی عقل پہ پتھر پڑے ہوئے
بے وجہ تو نہیں ہیں چمن کی تباہیاں
کچھ باغباں ہیں برق و شرر سے ملے ہوئے
اب میکدے میں بھی نہیں اہتمام سرور و کیف
ویران ہیں شعور تو دل ہیں بجھے ہوئے

Comments

Popular posts from this blog

نواز شریف، مریم اور کپٹن(ر) صفدر کی گرفتاری اور پھر ضمانت پر رہائی، نظام عدل کی رسوائی یا عزت افزائی؟

1974 اور 2018 کے سعودیہ میں فرق.