جب عشق سکھاتا ہے آداب صبحگاہی کھلتے ہیں غلاموں پر اسرارِ شہنشاہی اے طائر لاہوتی اس رزق سے موت اچھی جس رزق سے آتی ہو پرواز میں کوتاہی آئین جواں مرداں حق گوئی و بیباکی اللہ کے شیروں کو آتی نہیں روباہی
جب عشق سکھاتا ہے آداب صبحگاہی
کھلتے ہیں غلاموں پر اسرارِ شہنشاہی
اے طائر لاہوتی اس رزق سے موت اچھی
جس رزق سے آتی ہو پرواز میں کوتاہی
آئین جواں مرداں حق گوئی و بیباکی
اللہ کے شیروں کو آتی نہیں روباہی
انصاف کا اؤلین تقاضہ اور منصف کا فرض اؤلین ہے کہ وہ دن کی روشنی اور رات کی تاریکی میں جائے وقوعہ پر جائے اور حقائق کو کرید کر لائے ورنہ آجکل کے منصفوں کی طرح اے سی والی عدالتوں اور ریٹائرنگ رومز میں بیٹھ کر فیصلے تو ہو سکتے ہیں مگر انصاف (Justice) ہرگز نہیں. سچے اور جھوٹے کی قانونی کشتی(Legal resling) اور اس پر پوائنٹ سکورنگ تو ہو سکتی ہے (جو آجکل ہماری عدالتوں میں ہو رہی ہے) مگر عدل نہیں. فائلوں کا پیٹ تو بھرا جا سکتا ہے مگر جرائم کا خاتمہ اور مجرمانہ مائنڈ سیٹ کو شکست نہیں دی جا سکتی. بیوروکریٹس، افسروں اور ججز و عدالتی اہلکاروں کے بچوں کی مفت تعلیمی کفالت تو کی جاسکتی ہے مگر قوم کی فکر میں تبدیلی ہرگز ہرگز نہیں.
خلفاء راشدین سے لیکر عدل جہانگیر تک نیک دل منصفوں نے ظاہراً یا خفیہ بھیس بدل کر جائے وقوعہ پر جا جا کر حقائق سے پردہ اٹھا کر انصاف کا پرچم بلند رکھا. لہزا چیف جسٹس آف پاکستان آجکل بالکل صحیح سمت پر چل رہے ہیں.انہیں کسی ایرے وغیرے نتھو خیرے کی پروا نہیں کرنی چاہیے.
چاندنی رات میں چاند کی طرف دیکھ کر کتے بھونکا ہی کرتے ہیں.
کھلتے ہیں غلاموں پر اسرارِ شہنشاہی
اے طائر لاہوتی اس رزق سے موت اچھی
جس رزق سے آتی ہو پرواز میں کوتاہی
آئین جواں مرداں حق گوئی و بیباکی
اللہ کے شیروں کو آتی نہیں روباہی
انصاف کا اؤلین تقاضہ اور منصف کا فرض اؤلین ہے کہ وہ دن کی روشنی اور رات کی تاریکی میں جائے وقوعہ پر جائے اور حقائق کو کرید کر لائے ورنہ آجکل کے منصفوں کی طرح اے سی والی عدالتوں اور ریٹائرنگ رومز میں بیٹھ کر فیصلے تو ہو سکتے ہیں مگر انصاف (Justice) ہرگز نہیں. سچے اور جھوٹے کی قانونی کشتی(Legal resling) اور اس پر پوائنٹ سکورنگ تو ہو سکتی ہے (جو آجکل ہماری عدالتوں میں ہو رہی ہے) مگر عدل نہیں. فائلوں کا پیٹ تو بھرا جا سکتا ہے مگر جرائم کا خاتمہ اور مجرمانہ مائنڈ سیٹ کو شکست نہیں دی جا سکتی. بیوروکریٹس، افسروں اور ججز و عدالتی اہلکاروں کے بچوں کی مفت تعلیمی کفالت تو کی جاسکتی ہے مگر قوم کی فکر میں تبدیلی ہرگز ہرگز نہیں.
خلفاء راشدین سے لیکر عدل جہانگیر تک نیک دل منصفوں نے ظاہراً یا خفیہ بھیس بدل کر جائے وقوعہ پر جا جا کر حقائق سے پردہ اٹھا کر انصاف کا پرچم بلند رکھا. لہزا چیف جسٹس آف پاکستان آجکل بالکل صحیح سمت پر چل رہے ہیں.انہیں کسی ایرے وغیرے نتھو خیرے کی پروا نہیں کرنی چاہیے.
چاندنی رات میں چاند کی طرف دیکھ کر کتے بھونکا ہی کرتے ہیں.
Comments
Post a Comment