مغربی اقوام نے جمہوریت کے زریعے نہیں بلکہ جنسی آزادی، آزادی نسوا، شراب نوشی اور ہوموفیل و لزبن کلچر کے زریعے مزاہب پر غلبہ پایا.


مغربی اقوام نے جمہوریت کے زریعے نہیں بلکہ جنسی آزادی، آزادی نسوا، شراب نوشی اور ہوموفیل و لزبن کلچر کے زریعے مزاہب پر غلبہ پایا.
جناب انوار احمد خان صاحب کی پوسٹ کے جواب میں.
جمہوریت کے زریعے نہیں بلکہ جنسی آزادی اور آزادی نسواں اور ہوموفیل و لزبن کلچر کے زریعے مزہب پر غلبہ حاصل کیا. جمہوریت تو خود اسلام نے مغربی اقوام کو متعارف کروائی. وہ خلیفہ وقت حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالٰی عنہ سے مسجد میں لگی عدالت میں ایک عام آدمی کا کھڑے ہو کر یہ پوچھنا کہ آپکا تو قد اتنا بڑا ہے کہ بیت المال سے اس دفعہ جو ایک جوڑا کپڑا ملا اس سے تو آپکے تن کا جوڑا بن نہیں سکتا لہزا آپ نے یقیناً دوسرے لوگوں سے زائد کپڑا اپنے لئے رکھا. اور پھر جواب میں خلیفۃ اللہ کا اپنے بیٹے کو وضاحت کے لئے کھڑا ہونے کا حکم دینا اور بیٹے کا یہ واضح کرنا کہ شکائت کنندہ ٹھیک کہہ رہا ہے مگر میں نے اپنے حصے کا کپڑا اپنے باپ محترم کو دیا تھا جسے انکا جوڑا بننا ممکن ہوا. یہ جمہوریت ہی تو ہے.
لہزا اہل مغرب نے جمہوریت کے زریعے نہیں بلکہ شراب نوشی، زنا (جنسی آزادی)، ہم جنس پرستی اور جوئے جیسی بےلگام آزادیاں دیکر مزہب کا توڑ نکالا اور بیشک یہی پابندیاں فطری طور پر انسان کے لئے گراں اور انکی آزادیاں پرفریب اور پرکشش ہیں.

Comments

Popular posts from this blog

نواز شریف، مریم اور کپٹن(ر) صفدر کی گرفتاری اور پھر ضمانت پر رہائی، نظام عدل کی رسوائی یا عزت افزائی؟

1974 اور 2018 کے سعودیہ میں فرق.