نواز شریف، مریم اور کپٹن(ر) صفدر کی گرفتاری اور پھر ضمانت پر رہائی، نظام عدل کی رسوائی یا عزت افزائی؟
پینے دے مسجد میں بیٹھ کر ساقی یا وہ جگہ بتا دے جہاں خدا نہیں ہے نواز شریف، مریم اور کپٹن(ر) صفدر کی گرفتاری اور پھر ضمانت پر رہائی، نظام عدل کی رسوائی یا عزت افزائی؟ جناب چیف جسٹس آف پاکستان و وزیراعظم پاکستان، نیانہ گل کرے سیانہ قیاس کرے. اگر آپ اس بدقسمت قوم کے لئے واقعی کچھ کرنا چاہتے ہیں تو تو پلیز اس منحوس نظام عدل کو درج زیل تبدیلیوں کے زریعے وقت کے تقاضوں کے مطابق پلٹ دو. 1- سول کورٹ ہو یا سیشن کورٹ جہاں بھی آپ نے کسی کیس کو ٹرائل کرنا ہے کریں مگر اسکے بعد فیصلہ اناؤنس مت کریں بلکہ محفوظ کر لیں اور اناؤنس کرنے سے پہلے اسکو سپریم کورٹ کی طرز کی ایک چیک اینڈ بیلنس قسم کی کونسل سے گزاریں اور جب 100%یقین ہو جائے کہ فیصلہ On merit اور مبنی بر حق ہوا ہے تو اسے اناؤنس کر دیں. اور پھر اسکے بعد یہ اپیل، انٹراکورٹ اپیل اور سپریم کورٹ میں ایپل سب کچھ ختم کر دیں. تاکہ عوام کا پیسہ اور وقت بچ سکے. اس اپیل در اپیل کے دقیانوسی سسٹم سے ہماری جگ ہنسائی ہو رہی ہے عرب ممالک ہم پر ہنستے ہیں کہ تمہیں اپنے پہلے فیصلے پر ہی یقین نہیں ہوتا کہ...
Comments
Post a Comment