افتخار چوہدری و بہت سے ریٹائرڈ ججز گاڑیوں کے استعمال سمیت کئی ناجائز مراعات لے رہے ہیں. سپریم کورٹ
لعنت ایسے منصفانہ فیصلوں پر
بعد مرنے کے مری قبر پہ آیا وہ میر
یاد آئی مرے عیسا کو دعا میرے بعد
2011 سے میں چیف جسٹس سپریم کورٹ و ہائیکورٹ کو لکھ رہا ہوں کہ سیشن جج مظہر حسین چوہدری کنزیومرز کورٹ کے ساتھ میرا معاہدہ کرایہ داری ختم ہو جانے اور اگلی بلڈنگ وائت واش ہو جانے کے باوجود ایک مدت تک قبضہ جمائے بیٹھے رہے. دس تاریخ کو بلڈنگ خالی کی اور اس ماہ کا دس دن کا ہی کرایہ دیا،بیس دن کا کرایہ ناجائز طور پرہڑپ کرگئے،دس ہزار روپے ڈیوزآج تک نہیں ملے،اسی ہزار روپے کی بجلی چوری کی.بارہ سالوں میں عدالتی اہلکاروں نے وردیاں کونہیں ملیں،میڈیکل الاؤنس پچاس ہزار پورا ہڑپ کرنے کے لئے کورٹ ملازمین کو سرکاری پرچی پر سٹور سے دوائیاں لے کر اسی کو واپس سیل کرتے بھی دیکھا ہے. SC نے اب بارہ سال بعد یہ فیصلہ دے کر کونسا تیرا چلایا ہے، الٹا ایسے ججز کی بددیانتیوں پر پردہ چاک کیا ہے.
tajdinmalik43.blogspot.com
Comments
Post a Comment