کیا مرد کو صرف زمہ داریوں کی حد تک ہی عورت پر فوقیت حاصل ہے؟
ہے.Dominate جی نہیں یہ فوقیت ہر حال اور ہر طرح کی حاصل ہے. مرد عورت پر ہر لحاظ سے
49% چاہے وہ انتہائی باریک بین سی یعنی
اور 51% والے حصص کی طرح کی ہے. وہ الگ بات ہے کہ ناقص العقل انسانوں نے کہیں عورت کو اپنے پاؤں کا جوتا سمجھ اور کہیں اسے اپنی جنسی تسکین و اقتصادی و معاشی کمائی کے زریعہ کے طور پر استعمال کرنے کی خاطر ایک شو پیس اور بازاری جنس بنا کر رکھ دیا اور عورت کے ایک ماں، بہن اور بیوی ہونے کے مقدس رشتے کو بیدردی سے پامال کیا ہے. عورت کی آزادی اور برابری کے دعویدار مغربی معاشروں کے مردوں کو اندر سے ٹٹول کر یعنی انکی دکھتی رگ کو چھیڑ کر دیکھ لو وہ ایک پکے ہوئے ناسور کی طرح پھٹ پڑیں گے کہ
تمہارے معاشرے (مسلمان معاشرے) میں مرد Dominate اور ہمارے (مغربی) معاشروں میں عورت Dominate ہے. Balance کہیں نہیں.
تمہارے معاشرے (مسلمان معاشرے) میں مرد Dominate اور ہمارے (مغربی) معاشروں میں عورت Dominate ہے. Balance کہیں نہیں.
بیلنس ہو بھی کیسے جب ان انسان نما درندوں کی سمجھ میں یہ بات آج تک آہی نہیں سکی کہ عورت جس کو بنایا ہی اس لئے گیا ہے کہ وہ اس کارخانہ قدرت اور نوع انسانی کو آگے بڑھانے میں مرد کی مددگار بنے. اسکو انہوں نے اپنی وقتی طور پر تسکین کی خاطر ایک دل بہلانے والا کھلونا بنا کر رکھ دیا اور اب اس آٹومیٹک کھلونے سے سرعام لتر کھا کھا کر کہہ رہے ہیں کہ مشرق میں مرد اور مغرب عورت Dominate ہے.
کسی اور ملک کا تو مجھے پتہ نہیں مگر ناروے میں عورتوں کے ستائے اور عورتوں کو برابری کا درجہ دینے والے قوانین سے جلے ہوئے ایک ایک مرد کی کئی کئی گھروں کو آگ لگانے کی خبریں پڑھی ہیں.کئی کو گندے نالوں پر شراب کی بوتل ہاتھ میں لئے گھومتے دیکھا ہے. کئی کو یہ کہتے سنا ہے کہ شادی کر کے بچوں کی زمہ داری سر لینے اور عورت کو سر پر بیٹھانے سے بہتر ہے دست درازی کر لی جائے.ہمجنس پرستوں کی شادیاں بھی عورتوں کو مرد کے برابر لا کر انہیں سر پر بیٹھا لینے کا ہی نتیجہ ہیں.
لہزا عورت اور مرد کو ففٹی ففٹی کے حقوق ملنے کا مطلب یہ ہے کہ فساد کو دعوت دے دی گئی ہے. یورپ میں فیملی اکائی کا تباہ و برباد ہونا بھی اسی شاخسانے کا نتیجہ ہے. اس مقام پر تو خود خالق انساں نے اپنے بارے میں فرمایا ہے کہ
"اگر کائنات میں دو خدا ہوتے تو کائنات میں بھی فساد ہی بھرپا ہوتا.
لہزا عورت اور مرد کو ففٹی ففٹی کے حقوق ملنے کا مطلب یہ ہے کہ فساد کو دعوت دے دی گئی ہے. یورپ میں فیملی اکائی کا تباہ و برباد ہونا بھی اسی شاخسانے کا نتیجہ ہے. اس مقام پر تو خود خالق انساں نے اپنے بارے میں فرمایا ہے کہ
"اگر کائنات میں دو خدا ہوتے تو کائنات میں بھی فساد ہی بھرپا ہوتا.
حقوق نسواں کے جوش میں بھول گئے مرد کے جزبات
بن باپ کس کے زمہ ہیں اولاد کے مفادات
بن باپ کس کے زمہ ہیں اولاد کے مفادات
گر برا نہ مانو تو یاد دلاؤں کچھ آیات
کیا ایام یوسف میں نہ تھیں لوگوں کی ایسی ہی عادات
کیا ایام یوسف میں نہ تھیں لوگوں کی ایسی ہی عادات
یہ جان کر بھی کہ زلیخا تھی اک عورت آزاد
شوہر نامدار نے ٹھہرایا یوسف ہی کو مورد الزامات
شوہر نامدار نے ٹھہرایا یوسف ہی کو مورد الزامات
بن تو گئی مجبوری تری اقتصادیات
اے کاش ترے دل میں اتر جائے مری بات
اے کاش ترے دل میں اتر جائے مری بات
Comments
Post a Comment