Labour Day
مزدوروں کے عالمی دن کے موقع پر علامہ اقبال رحہ کی اس نظم سے بہتر
مجھے کوئ پیغام نہیں ملا.
فرمان خدا
(فرشتوں سے)
اُٹھو مری دنیا کے غریبوں کو جگا دو
کاخ امرا کے در و دیوار ہلا دو
گرماؤ غلاموں کا لہو سوز یقیں سے
کنجشک فرومایہ کو شاہین سے لڑا دو
کنجشک فرومایہ کو شاہین سے لڑا دو
سلطانی جمہور کا آتا ہے زمانہ
جو نقش کہن تم کو نظر آئے ، مٹا دو
جو نقش کہن تم کو نظر آئے ، مٹا دو
جس کھیت سے دہقان کو میسر نہیں روزی
اس کھیت کے ہر خوشہ گندم کو جلا دو
اس کھیت کے ہر خوشہ گندم کو جلا دو
کیوں خالق و مخلوق میں حائل رہیں پردے
پیران حرم کو حرم سے لڑا دو
پیران حرم کو حرم سے لڑا دو
حق را بسجودے ، صنماں را بطوافے
بہتر ہے چراغ حرم و دیر بجھا دو
بہتر ہے چراغ حرم و دیر بجھا دو
میں ناخوش ہوں بیزار ہوں، مر مر کی سلوں سے
مرے لیے مٹی کا حرم اور بنا دو
مرے لیے مٹی کا حرم اور بنا دو
Comments
Post a Comment